دنیا کے خوش ترین ممالک

Malik
0

 

دنیا کے خوش ترین ممالک کی درجہ بندی 

دنیا کے خوش ترین ممالک کی درجہ بندی میں پاکستان کا نمبر؟

اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ اس درجہ بندی کے مطابق کل 143 ممالک کی لسٹ میں پاکستان کو 108 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ جبکہ افغانستان کو آخری نمبر پر رکھا گیا ہے جس کا مطلب ہے کہ افغانستان کا شمار دنیا کہ انتہائی نا خوش ترین ممالک میں ہوتا ہے۔ اقوام متحدہ کی طرف سے اس رپورٹ کو شائع کرنے کا مقصد ان عوامل کو جاننا ہے جن میں بہتری لا کر لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے ۔

Happiest Nations 

2012 میں پہلی مرتبہ ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ شائع کی گئی تھی۔ جسے اب تقریباً جاری ہوئے 11 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ تب سے، اقوام متحدہ نے دنیا کے خوش ترین ممالک کی سالانہ درجہ بندی جاری کی ہے- اس وقت میں، جب بہت سی قومیں کئی سال کی وبائی امراض، قدرتی آفات اور جنگوں سے گزر رہی ہیں ایسے وقت میں اقوام متحدہ اور پوری دنیا کی بیشتر حکومتیں یہ جاننے کے لیے پرعزم ہیں کہ اصل میں لوگوں کو کس چیز سے زیادہ خوشی ملتی ہے تاکہ وہ اچھی طرح سے ترقی کے لیے پالیسیاں تیار کر سکیں۔ تا کہ ان اقدامات کو اٹھا کر اپنی آبادی کو زیادہ سے زیادہ خوشحال کیا جا سکے۔

 یہ تحقیق، جو 20 مارچ کو اقوامِ متحدہ کی طرف سے جاری کی گئی ہے جو کہ خوشی کا عالمی دن بھی ہے۔ ہر ملک کی آبادی کا معیار زندگی کا جائزہ تین سال کی اوسط پر مبنی ہے۔ اس رپورٹ کو مرتب کرتے ہوئے بنیادی طور پر چھ اہم عوامل کو مدنظر رکھا گیا ہے جو خوشی کو متاثر کرتے ہیں جیسا کہ سماجی مدد، آمدنی، صحت، آزادی، سخاوت، اور بدعنوانی کی عدم موجودگی۔  

یہ جائزہ ممالک کے اندر خوشی کی تقسیم کی بھی تحقیقات کرتا ہے۔ وہ قومیں جہاں "خوشی کا فرق" چھوٹا ہوتا ہے یعنی مجموعی آبادی کو اوپر درج چھ عوامل سے ملتے جلتے تجربات ہوتے ہیں۔ اگر ان عوامل کو کسی ملک کے اندر زیادہ پایا جاتا ہے تو اس کو زیادہ سکور دیا جاتا ہے۔

 پہلی بار، رپورٹ میں عمر کے گروپ کے لحاظ سے الگ الگ درجہ بندی بھی دی گئی ہے، یہ دیکھتے ہوئے کہ 30 سال سے کم عمر کے لوگوں کے لیے خوشی کی درجہِ بندی کیسے مختلف ہو سکتی ہے۔ لتھوانیا اس فہرست میں سرفہرست ہے اور 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لیے ڈنمارک دنیا کا سب سے خوش ملک ہے۔ نئی تحقیق میں نسلوں کا موازنہ بھی کیا گیا ہے، یہ پتہ چلا ہے کہ "1965 سے پہلے پیدا ہونے والے، اوسطاً، 1980 کے بعد پیدا ہونے والوں کے مقابلے میں زیادہ خوش ہیں۔

لوگوں کے رویوں پر کرونا جیسے بحران کے اثرات کا تجزیہ کرتے ہوئے، تحقیق سے پتا چلا ہے کہ وبائی مرض نے "دنیا بھر میں ایسے لوگوں کے تعداد میں اضافہ کیا جنہوں نے ضرورت مندوں کی مدد کی"، نسلی خیر خواہی میں نمایاں اضافہ ہوا۔ "Millennials and Generation Z، جو اپنے پیشروؤں سے بھی زیادہ امکان رکھتے ہیں کہ وہ ضرورت مند دوسروں کی مدد کریں۔"


 یہ تحقیق آخر کی کیسے جاتی ہے؟

 اقوام متحدہ کی ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ شرکاء کی خود تشخیص پر مبنی ہے۔ تحقیق میں شامل افراد خود کو کینٹریل اسکیل نامی کسی چیز پر رکھ کر اپنی زندگیوں کا جائزہ لیتے ہیں، جو کہ بنیادی طور پر خود اطمینان کی سیڑھی ہے۔ سیڑھی کا سب سے اوپر والا نمبر 10 ہے یعنی اگر آپ زندگی میں انتہائی مطمئن ہیں تو آپ نمبر 10 کا انتخاب کریں گے۔ جبکہ سیڑھی کے نیچے 0 کا مطلب آپ انتہائی غیر مطمئن اور ہیں اور آپ سب سے کم خوش ہیں۔


پھر ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ کئی ایسے عوامل کی پیمائش اور تحقیقات کرتی ہے جو ہر ملک کی آبادی کی خود رپورٹ شدہ خوشی سے منسلک ہو سکتے ہیں۔ اگرچہ ماہرین پہلے بیان کیے گئے چھ عوامل کا استعمال کرتے ہوئے نتائج کی وضاحت کرتے ہیں، یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ درجہ بندی خود پولنگ کے وقت لوگوں کے فراہم کردہ جوابات پر مبنی ہوتی ہے، اس لیے یہ ضروری نہیں کہ حالیہ واقعات کو مدنظر رکھا جائے۔ ذیل میں دی گئی فہرست میں پہلے بیس ممالک ہیں۔ جو کہ یقیناً دنیا کے خوش ترین ممالک کہلائے جا سکتے ہیں۔

:FAQ

 دنیا کے خوش ترین ممالک کون سے ہیں؟

 فن لینڈ

 ڈنمارک

 آئس لینڈ

 سویڈن

 اسرائیل 

 نیدرلینڈز

 ناروے

 لکسمبرگ

 سوئٹزرلینڈ

 آسٹریلیا

 نیوزی لینڈ

 کوسٹا ریکا

 کویت

 آسٹریا

 کینیڈا

 بیلجیم

 آئرلینڈ

 چیک جمہوریہ 

 لتھوانیا

 برطانیہ 

 یہ درجہ بندی 2021-2023 کے دوران کیے گئے تین سالہ اوسط زندگی کے جائزوں پر مبنی ہے۔

 پچھلے سال سے درجہ بندی کیسے بدلی ہے؟

 اگرچہ پچھلے سال کی درجہ بندی کے مقابلے میں ٹاپ ٹین ممالک میں بڑی حد تک کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے، ٹاپ ٹوئنٹی میں کافی حرکت ہوئی ہے۔ اس سال، کوسٹا ریکا درجہ نمبر 12 اور کویت 13 نمبر پر ٹاپ 20 کی فہرست میں نئے شامل ہیں۔ دریں اثنا، امریکہ اور جرمنی دونوں ٹاپ 20 رینکنگ سے گر گئے، جو پچھلے سال نمبر 15 اور نمبر 16 سے گر کر اس سال نمبر 23 اور نمبر 24 پر آگئے ہیں۔ فہرست میں سب سے نیچے، افغانستان، لبنان، سیرا لیون، اور جمہوریہ کانگو ایک بار پھر دنیا کے پانچ سب سے کم خوش رہنے والے ممالک میں شامل ہوئے۔


 تین خوش ترین ممالک آخر اتنے خوش کیوں ہیں؟


 آئس لینڈ

 عالمی سطح پر ممالک تین کلسٹرز میں تقسیم ہیں۔ مشترکہ مفاد والی ریاستیں، خصوصی دلچسپی والی ریاستیں، اور کمزور ریاستیں۔ عام طور پر، مشترکہ مفاد والی ریاستیں فلاح و بہبود کو بڑھانے والی پالیسی کی ایک وسیع صف کی حمایت کر سکتی ہیں جس سے مجموعی خوشی میں اضافہ ہوتا ہے۔ ایک عنصر جو اس پر اثر انداز ہوتا ہے کہ ہر ملک کس زمرے میں آتا ہے وہ ہے ریاستی تاثیر — رقم اکٹھا کرنے، خدمات فراہم کرنے، جبر سے بچنے، خانہ جنگی اور مزید بہت کچھ کرنے کی صلاحیت سے ماپا جاتا ہے۔ یہ اقدامات زندگی کی اطمینان کے ساتھ منسلک ہیں. آئس لینڈ مشترکہ مفاد والی ریاستوں میں سے ایک ہے، جہاں اوسط زندگی کا اطمینان کمزور ریاستوں کے مقابلے میں دو پوائنٹ زیادہ ہے۔ نورڈک ممالک (ڈنمارک، آئس لینڈ، فن لینڈ، ناروے اور سویڈن) سبھی خوشی اور مساوات کے لیے اعلیٰ درجہ رکھتے ہیں- اور ہم جانتے ہیں کہ مساوات عام زندگی کی تسکین میں معاون کردار ادا کرتی ہے۔


 ڈنمارک

 نارڈک ممالک کی بات کریں تو اس رپورٹ میں سر فہرست تین ممالک اس خطے کے اندر ہیں۔ رپورٹ میں ڈنمارک دوسرے نمبر پر ہے، پچھلے دو سالوں سے اپنا درجہ برقرار رکھتا ہے۔ ملک کو دنیا میں سب سے زیادہ ٹیکس کی شرحوں میں سے کچھ کے طور پر جانا جاتا ہے- لیکن اس کے نتیجے میں اعلیٰ معیار کی عوامی خدمات تک وسیع رسائی حاصل ہوتی ہے جس کے نتیجے میں اس کی آبادی مسلسل دنیا کے سب سے زیادہ خوش نصیبوں میں سے ایک کہلاتی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !