ڈیپ فیک ٹیکنالوجی

Daily Blogger
0

 ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کیا ہے اور کیسے کام کرتی Deep Fake Technology ہے ؟

آپ میں سے اکثر لوگوں نے ڈیپ فیکس کے بارے میں سن رکھا ہوگا۔ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ڈیپ فیک ٹیکنالوجی ہے کیا اور کیسے کام کرتی ہے۔ آج کے بلاگ میں ہم اسی ٹیکنالوجی کے بارے میں جاننے کی کوشش کریں گے۔

سب سے پہلے یہ جانتے ہیں کہ ڈیپ فیک کیا چیز ہے۔



آسان زبان میں اگر کہا جائے تو ڈیپ فیک ایسی ٹیکنالوجی ہے جس کے ذریعے کسی ایک

 شخص کے چہرے پر کسی دوسرے شخص کا چہرا اور آواز لگا دی جاتی ہے جسے دیکھنے والے کو لگتا ہے کہ وہ ایک ایسے شخص کی ویڈیو دیکھ رہا ہے جو دراصل اس کی ہے ہی نہیں۔ اسی طریقہ کار کو استعمال کرتے ہوئے لوگوں کی جعلی ویڈیوز اور تصاویر بنائی جاتی ہیں۔ دیکھنے میں یہ ویڈیوز اتنی حقیقی نظر آتی ہیں کہ ان کو جانچنا عام آدمی کی سمجھ سے باہر ہوتا ہے۔ صرف اس شعبے کے ماہرین ہی ان کی اصلیت کی تصدیق یا تردید کر سکتے ہیں۔

کیا فوٹوشاپ سے کی گئی ایڈیٹنگ بھی ڈیپ فیک ہوتی ہے؟

تو اکثر لوگوں کے ذہن میں یہ بات آتی ہے کہ فوٹوشاپ یا اس طرح کے دیگر ایڈیٹنگ سافٹ ویئر بھی تو یہی کام کرتے ہیں تو کیا وہ بھی ڈیپ فیک ہیں یا نہیں۔ تو اس کا جواب ہے نہیں۔ فوٹو شاپ جیسے سافٹ ویئرز کی مدد سے ہم اکثر خود ایک تصویر کو ایڈیٹ کرتے ہیں جبکہ ڈیپ فیک ٹیکنالوجی میں مصنوعی ذہانت کے ذریعے سافٹ ویئر فراہم کیے گئے ڈیٹا کی مدد سے ایسا کرنا سیکھتا ہے، جو کہ تصاویر اور ویڈیوز کی شکل میں ہوتا ہے۔

مثال کے طور پر اگر ہم نے کسی بھی شخص کی ڈیپ فیک ویڈیو بنانی ہو تو ہم مطلوبہ شخص کی متعدد تصاویر اور ویڈیوز اکٹھی کریں گے۔  ان ویڈیوز اور تصاویر کی مدد سے ڈیپ فیک بنانے والا سافٹ ویئر اس کے چہرے کی حرکات اور تاثرات کا معائنہ کرے گا اور جب ہم اس شخص کی شکل اپنے چہرے پر لگائیں گے تو ڈیپ فیک ٹیکنالوجی نہ صرف ہمارے چہرے کو اس شخص کے چہرے سے بدل دے گی بلکہ ہمارے چہرے کی حرکت اور تاثرات کو بھی اس شخص کے چہرے اور تاثرات جیسا بنا دے گی۔

ماہرین خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ جوں جوں یہ ٹیکنالوجی عام ہوگی اس کا منفی استعمال اور اس کے ذریعے غلط معلومات کا پھیلاؤ بھی عام ہوگا جو کہ مستقبل میں امن و امان کے لیے خطرہ ہوسکتا ہے ۔

سائبر سکیورٹی ایکسپرٹس کے مطابق سلبریٹیز  اور سیاسی شخصیات کی فیک ویڈیوز ایک عام شخص کی ویڈیو بنانے سے زیادہ آسان ہوتی ہے۔

’آپ کو ڈیپ فیک ویڈیو بنانے کے لیے اس شخص کی زیادہ سے زیادہ ویڈیوز اور تصاویر درکار ہوتی ہیں۔ مشہور شخصیات کی تصاویر اور ویڈیوز بڑی آسانی سے انٹرنیٹ پر دستیاب ہوتی ہیں اسی لیے مشہور شخصیات کی ڈیپ فیک ویڈیو بنانا قدرے آسان ہوتا ہے۔

ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا ایک نقصان اس کو استعمال کرتے ہوئے غیر اخلاقی ویڈیوز کی تیاری بھی ہے۔ انٹرنیٹ پر کئی اداکاروں کی ایسی متعدد جعلی ویڈیوز  مجود ہیں جن کو ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کے مدد سے بنایا گیا ہے۔

ماہرین کے مطابق ایک کم تجرباکار شخص اگر ڈیپ فیک ویڈیو بنائے گا تو اس کی شناخت کرنا آسان ہے۔

’لیکن اس میں ایک مسئلہ یہ ہے کہ ویڈیو جتنی مہارت سے بنائی گئی ہوگی اس کی شناخت اتنی ہی مشکل ہے اور اس کے علاوہ کیونکہ یہ ویڈیوز مشین لرنگ (Machine Learning) سے بنائی جاتی ہے اس لیے ممکن ہے کہ مشین اس کی شناخت کرنے والے طریقے کو چکمہ دینے میں کامیاب ہو جائے۔‘

تاہم مختلف ممالک میں ماہرین کے زیر نگرانی ہونے والی تحقیق میں ڈیپ فیک ویڈیوز کو شناخت کرنے والے سافٹ وئیر کی تیاری جاری ہے۔

لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ کیونکہ ڈیپ فیک ویڈوز کی شناخت کرنا کہ آیا یہ اصلی ہے یا نہیں یہ پیچیدہ اور وقت طلب عمل ہے لہذا ممکن ہے کہ جب تک اس بات کہ تعین ہو کہ وائرل ویڈیو ڈیپ فیک ہے تب تک بہت نقصان ہو چکا ہوتا ہے۔ 

ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کے مثبت اور منفی دونوں استعمال ہوتے ہیں، یہ استعمال کرنے والے پر منحصر ہے کہ وہ اس سے کیا فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔


 مثبت استعمال:

فلم اور تفریح: حقیقت کے قریب تر خصوصی اثرات پیدا کرنے کے لیے اس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا سکتا ہے، جیسے تاریخی شخصیات یا اداکار جو انتقال کر چکے ہیں  ڈیجیٹل طور پر دوبارہ تخلیق کرنا۔ اس ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے بچوں کے لیے تفریحی اور معلوماتی پروگرامز تیار کیے جا سکتے ہیں جن کی مدد سے بچوں میں تخلیقی صلاحیتیں پیدا کی جا سکتی ہیں۔

 تعلیم اور تربیت: طبی، فوجی، یا ہوابازی کی تربیت کے لیے اس کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔

 آرٹ اور تخلیقی صلاحیت: ڈیپ فیکس کو جدید آرٹ فارمز، جیسے ڈیجیٹل مجسمے یا انٹرایکٹو تنصیبات بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

 تاریخی ورثےکی حفاظت: پرانی یا خراب شدہ فوٹیج کو بحال کرنے اور بڑھانے کے لیے، تاریخی واقعات اور یادوں کو محفوظ رکھنے کے لیے بھی یہ ٹیکنالوجی استعمال کی جا سکتی ہیں۔

 تھیراپی اور علاج: اس ٹیکنالوجی کو ذاتی نوعیت کے تھراپی ٹولز بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جیسے ڈپریشن کے لیے ایکسپوزر تھراپی۔


 منفی استعمال

 غلط معلومات اور پروپیگنڈہ: ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کا استعمال جعلسازی سے قائل کرنے، غلط سیاسی پیغامات، رائے عامہ سے ہیرا پھیری کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔

 کسی کی ساکھ کو نقصان پہنچانا: اس ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے کسی کی جعلی ویڈیوز یا آڈیو بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جس سے ان کی ساکھ یا شناخت کو نقصان پہنچایا جا سکتا ہے۔

 سائبر کرائمز اور ہراساںکرنا: ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کے استعمال سے تیار کیا گیا مواد کو ذلت آمیز یا سمجھوتہ کرنے والا مواد بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جو جذباتی تکلیف کا باعث بنتا ہے۔

 دھوکہ دہی : جعلی ویڈیوز یا آڈیو بنا کر لوگوں کو مالی یا ذاتی طور پر دھوکہ دینے کے لیے اس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا سکتا ہے ۔

 پرائیویسی یعنی ذاتی معلومات کی خلاف ورزیاں: ڈیپ فیک کو بغیر کسی کی رضامندی کے نا مناسب مواد تخلیق کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے،جس سے کسی کی رازداری اور اعتماد کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

 یہ یقینی بنانے کے لیے اخلاقی رہنما اصول اور ضوابط تیار کرنا ضروری ہے کہ گہری جعلی ٹکنالوجی کو ذمہ داری کے ساتھ استعمال کیا جائے تا کہ زیادہ سے زیادہ بھلائی کے لیے اس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا سکے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !