پاکستان دس عالمی فضائی قوتوں میں شامل
گلوبل فائر پاور نے سال 2025 کے لیے طاقتور فضائی قوت رکھنے والے ایشائی ممالک کی فہرست جاری کی ہے۔ ایشیا میں کل پینتالیس ممالک ہیں جن کی فضائی قوت کی درجہ بندی کی گئی ہے۔ گلوبل فائر پاور مختلف عوامل کو مد نظر رکھتے ہوئے اس فہرست کو جاری کرتا ہے یعنی کسی ملک کے مالی حالات سے لیکر وہ تمام محرکات جو اس ملک کی قوت کو تقویت فراہم کرتے ہیں۔ تقریباً ساٹھ مختلف عوامل کی بنیاد پر ہر ملک کو ایک خاص نمبر دیا جاتا ہے جسے انڈکس سکور کہا جاتا ہے۔ اس سال بھی گلوبل فائر پاور نے
Asian Military Strength (2025)
یعنی ایشائی فوجی طاقت 2025 کے عنوان سے رواں سال کی فہرست جاری کی ہے۔
![]() |
Paf ranked among powerful air forces |
اس فہرست میں پاکستان کو ساتویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ ویسے تو یہ کل ملا کر پینتالیس ممالک کی فہرست ہے لیکن ہم یہاں پر چند اہم ممالک کا ذکر کریں گے۔ اس فہرست میں سب سے پہلے نمبر پر روس کو رکھا گیا ہے۔ جبکہ چین ، بھارت، جنوبی کوریا کو بالترتیب دوسرے، تیسرے اور چوتھے نمبر پر رکھا گیا ہے۔
پانچویں نمبر پر جاپان اور چھٹے نمبر پر ترکیہ کے بعد پاکستان کو ساتویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ ویسے تو پاکستان ایشیا کی پہلی پانچ طاقتور قوتوں میں شمولیت اختیار نہیں کر سکا لیکن پاکستان جیسے ترقی پزیر ملک کے لیے ساتویں پوزیشن پر آنا بھی بہت بڑے اعزاز کی بات ہے۔
اسی لسٹ میں اسرائیل کو پاکستان کے بعد نویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ جبکہ سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور قطر جیسے معاشی لحاظ سے مضبوط ممالک کو بالترتیب تیرویں، بائیسویں اور اٹھائیسویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ عام طور پر سعودی عرب ، امارات اور قطر کا شمار دنیا کی چند بڑی معیشتوں میں ہوتا ہے۔ بنگلہ دیش کو اس فہرست میں سترویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔
![]() |
Photo credit: Global firepower |
کل پینتالیس ممالک کی لسٹ میں سب سے آخری نمبر بھوٹان کا آتا ہے جبکہ ہمارے پڑوسی ملک افغانستان کو اس لسٹ میں تینتالیسویں نمبر پر کھ گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس فہرست میں صرف براعظم ایشیا کے ممالک کو شامل کیا گیا ہے۔ پاکستان کل پینتالیس ممالک میں پہلے دس نمبر پر آنا خوش آئند بات ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمارے روایتی حریف بھارت کا تیسرے نمبر پر اپنی جگہ بنانا بھی قابل تشویش بات ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارت معیشت کے لحاظ سے دنیا کی بڑی معیشتوں میں گردانا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ جو ملک جتنی مضبوط معیشت رکھتا ہے اس کا دفاعی بجٹ بھی اسی لحاظ سے زیادہ ہوتا ہے۔
گلوبل فائر پاور ہے کیا؟
آج کے پیچیدہ اور بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے میں، دنیا بھر کے ممالک کی فوجی طاقت اور صلاحیتوں کو سمجھنا پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ نئی عالمی طاقتوں کے عروج اور فوجی ٹیکنالوجی کے ارتقاء کے ساتھ، دفاع اور سلامتی کی دنیا میں کون ہے اور کیا ہے اس پر نظر رکھنا مشکل ہو سکتا ہے۔ ایسے میں گلوبل فائر پاور دنیا کی سب سے طاقتور فوجی قوتوں کی ایک تفصیلی درجہ بندی فراہم کرتا ہے۔ یہ درجہ بندی مختلف عوامل کو مد نظر رکھتے ہوئے کی جاتی ہے۔
گلوبل فائر پاور دنیا کی طاقتور ترین فوجوں کی فہرست ہی فراہم نہیں کرتا بلکہ یہ ان ممالک کی طاقت کو جاننے کے لیے ایک جدید ترین ٹول ہے جو فوجی طاقت کا گہرائی سے تجزیہ اور موازنہ فراہم کرتا ہے۔جس سے صارفین کو ان پیچیدہ عوامل کی گہرائی سے فہم حاصل کرنے کی وسعت ملتی ہے جو کسی ملک کی مجموعی فوجی طاقت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ فعال اہلکاروں اور ریزرو فورسز کی تعداد سے لے کر فوجی سازوسامان کی اقسام اور مقدار تک، دفاعی بجٹ اور دستیاب قدرتی وسائل تک، گلوبل فائر پاور عالمی فوجی طاقت کی ایک جامع اور درست تصویر فراہم کرنے کے لیے ساٹھ مختلف عوامل کو مدنظر رکھتا ہے۔
چاہے آپ ایک محقق، تجزیہ کار، یا محض عالمی دفاع اور سلامتی کی پیچیدگیوں کو سمجھنے میں دلچسپی رکھتے ہوں، گلوبل فائر پاور اس ضمن میں آپ کی بھرپور رہنمائی کرتا ہے۔ دنیا کی اعلیٰ فوجی طاقتوں سے لے کر چھوٹی، ابھرتی ہوئی اقوام تک، گلوبل فائر پاور عالمی عسکری طاقت کی پیچیدہ اور ہمیشہ بدلتی ہوئی دنیا پر ایک منفرد اور بصیرت انگیز تناظر فراہم کرتی ہے۔